شاباش ڈاکٹر محسن ممتاز، سرجن ڈسٹرکٹ ھسپتال،وھاڑی
شاباش ڈاکٹر محسن ممتاز، سرجن ڈسٹرکٹ ھسپتال، وھاڑی گزشتہ دنوں ڈاکٹر محسن ممتاز صاحب ملتان سے اپنے نجی کام سے واپس وہاڑی آرہے تھے کہ راستے میں سڑک کنارے چار کار سواروں کو نامعلوم افراد نے گولیاں مار دیں. دو کو کولہے کی ہڈی کے پاس ٹانگوں میں اور دو کو پیٹ میں گولیاں لگیں. وحشت کا عالم ھے مریض درد سے کراہ رہے ہیں ڈر کے مارے لوگ گاڑیاں بھگا کر لے جا رہے کہ ان پر بھی حملہ نہ ھو جائے ڈاکٹر محسن کی گاڑی اسی سڑک سے گزرتی ھے خون میں لت پت چار لوگوں پر نظر پڑتی ھے. جذبہء مسیحائی غالب آتا ھے. تمام خطرات مول لیتے ہوئے گاڑی سائیڈ پر کرتے ہیں اور 1122 کو پہلے کال کرتے ہیں. پھر اپنی گاڑی سے ایمرجنسی کٹ نکالتے جس میں بوتلیں، پٹیاں اور ٹانکے لگانے کا سامان موجود ھوتا ھے. اس کو اٹھا کر درد سے کراہتے افراد کی طرف بڑھتے ھیں. ان پر بھی حملہ ھونے کا خطرہ لیکن اپنی جان کی پرواہ نہیں، سامنے جذبہء مسیحائی ھے. فوری چاروں مریضوں کے جسموں سے نکلتے خون کو روکنے کی کوشش میں لگ جاتے. ڈاکٹر محسن ممتاز کے جذبے کو دیکھتے ہوئے آہستہ آہستہ لوگ سڑک پر جمع ہونا شروع ہوجاتے اور ڈاکٹر محسن اور خون میں لت پت جوانو...
Comments
Post a Comment